دوسری: نصاب کو پہنچنے کے بعد تمام اقسام کے مال کی کچھ مقدارِ عَفْو (یعنی معاف شدہ مقدار)زائد ہو گی توہر مال کی محض اس زائد مقدارِ عفو کو آپس میں ملاکر اُس نصاب کے مطابق حساب لگایا جائے گا جس میں زکوٰۃ زیادہ بنے ۔(مثلاً 8 تولے سونا اور 53تولے چاندی ہو تو دونوں میں آدھا آدھا تولہ مقدارِعفو ہے ان دونوں کو ملا کر حساب لگایا جائے گا ۔ )
تیسری: نصاب کو پہنچنے کے بعد ایک مال کی کچھ مقدارِ عَفْو (یعنی معاف شدہ مقدار)زائد ہو گی جبکہ دوسرا مال بغیر عفو کے ہوتو پہلے مال کی محض اس زائد مقدارِ عفو کو دوسرے مال (بغیر عفووالے )میں ملائیں گے مثلاً سونے کا نصاب مع عفو ہے اور چاندی کا نصاب بغیر عفو کے توسونے کے محض عفو کو چاندی میں ملائیں گے ۔( 8 تولے سونا اور ساڑھے باون تولے چاندی ہو تو سونے کی زائد مقدار(عفو)کو چاندی میں ملاکر حساب لگایا جائے گا ۔ )