Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
30 - 149
    دوسری: نصاب کو پہنچنے کے بعد تمام اقسام کے مال کی کچھ مقدارِ عَفْو (یعنی معاف شدہ مقدار)زائد ہو گی توہر مال کی محض اس زائد مقدارِ عفو کو آپس میں ملاکر اُس نصاب کے مطابق حساب لگایا جائے گا جس میں زکوٰۃ زیادہ بنے ۔(مثلاً 8 تولے سونا اور 53تولے چاندی ہو تو دونوں میں آدھا آدھا تولہ مقدارِعفو ہے ان دونوں کو ملا کر حساب لگایا جائے گا ۔ )

    تیسری: نصاب کو پہنچنے کے بعد ایک مال کی کچھ مقدارِ عَفْو (یعنی معاف شدہ مقدار)زائد ہو گی جبکہ دوسرا مال بغیر عفو کے ہوتو پہلے مال کی محض اس زائد مقدارِ عفو کو دوسرے مال (بغیر عفووالے )میں ملائیں گے مثلاً سونے کا نصاب مع عفو ہے اور چاندی کا نصاب بغیر عفو کے توسونے کے محض عفو کو چاندی میں ملائیں گے ۔( 8 تولے سونا اور ساڑھے باون تولے چاندی ہو تو سونے کی زائد مقدار(عفو)کو چاندی میں ملاکر حساب لگایا جائے گا ۔ )
 (ماخوذازالفتاویٰ الھندیہ،کتاب الزکوٰۃ، الباب الاول ،الفصل الاول فی زکوٰۃ الذھب والفضۃ ، ج۱، ص۱۷۹وفتاوٰی رضویہ مُخَرَّجَہ ج۱۰،ص۱۱۶)
اگر سونے کا نصاب مکمل ہو اور چاندی کا نامکمل
     دونوں میں سے جس کا نصاب( بغیر عفو کے)مکمل ہوگا اس میں دوسرے مال کو ملادیں گے مثلاًساڑھے باون تولے چاندی ہے اور سونا 4تولے تو سونے کو چاندی میں ملا دیں گے اور اگر اس کے برعکس ہویعنی سونا ساڑھے سات تولے اور چاندی 40تولے ہوتوچاندی کو سونے میں ملائیں گے ۔(فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجَہ ،ج۱۰،ص۱۱۵)
Flag Counter