Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
28 - 149
حصہ زکوٰۃ میں دینا ہوگا ۔

    ٭اگرزائد مقدار پانچوں حصے (خُمْس)سے کم ہے تو وہ عَفْوہے اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی ۔

    مثلاً کسی کے پاس آٹھ تولے سونا ہے تو صرف ساڑھے سات تولے سونے کی زکوٰۃ دینا ہوگی کیونکہ زائد مقدار (یعنی آدھا تولہ)نصاب کے پانچویں حصے(یعنی ڈیڑھ تولہ) کونہیں پہنچتی ہے اور اگر کسی کے پاس9تولے سونا ہو تو وہ 9تولے کی زکوٰۃ دے گا ، کیونکہ یہ زائد مقدار(یعنی ڈیڑھ تولہ) سونے کے نصاب کا پانچواں حصہ بنتی ہے۔علی ھذاا لقیاس
 (ماخوذازفتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰، ص۸۵)
نصاب اور خُمس سے زائد پر زکوٰۃ
     جو نصاب اور خُمس سے زائد ہو مگر دوسرے خُمس سے کم ہو تو عَفْو ہے اس پر زکوٰۃ نہیں ۔مثلاً اگرکسی کے پاس10 تولے سونا ہوتو وہ صرف9 تولے کی زکوٰۃ دے گا ، دسواں تولہ معاف ہے۔اور اگر کسی کے پاس ساڑھے دس تولے سونا ہو تو وہ ساڑھے دس تولے کی زکوٰۃ دے گا کیونکہ دوسرا خُمس مکمل ہوگیا۔
 (ماخوذازفتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰، ص۸۵)
ایک ہی جنس کے مختلف اموال اور زکوٰۃ کا حساب
    اگر مختلف مال ہوں اور کوئی بھی نصاب کو نہ پہنچتا ہو تو تمام مال مثلاً سونا ، چاندی یا مالِ تجارت یاکرنسی کو مِلا کر اس کی کل مالیت نکالی جائے گی اور اس کی زکوٰۃ
Flag Counter