فیضانِ زکاۃ |
نابالغ پر زکوٰۃ فرض نہیں ۔مجنون کی چند صورتیں ہیں : (۱) اگر جنون پورے سال کو گھیرلے تو زکوٰۃ واجب نہیں، اور (۲) اگر سال کے اوّل آخر میں افاقہ ہوتا ہے، اگرچہ باقی زمانہ جنون میں گزرتا ہے توزکوٰۃ واجب ہے۔ (ماخوذ از بہارشریعت ،ج۱،حصہ ۵،،ص۸۷۵)
مجنون کے سالِ زکوٰۃ کا آغاز
جنون دوقسم کا ہوتا ہے : (۱)جنونِ اصلی (۲)جنونِ عارضی (1) اگرجنون اصلی ہو یعنی جنون ہی کی حالت میں بالغ ہوا تو اس کا سال ہوش آنے سے شروع ہوگا۔ (2)اور اگر عارضی ہے مگر پورے سال کو گھیر لیا تو جب افاقہ ہوگا اس وقت سے سال کی ابتدا ہوگی۔ (ماخوذ از بہارشریعت ،ج۱،حصہ ۵،،ص۸۷۵)
اَموالِ زکوٰۃ
زکوٰۃ تین قسم کے مال پر ہے۔ (۱) سونا چاندی۔(کرنسی نوٹ بھی انہی کے حکم میں ہیں بشرطیکہ ان کارواج اور چلن ہو۔) (۲) مالِ تجارت۔ (۳) سائمہ یعنی چرائی پر چُھوٹے جانور۔
(الفتاوی الھندیۃ''، کتاب الزکاۃ، الباب الأول، ج۱، ۱۷۴. فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ، ج۱۰، ص۱۶۱،. بہارشریعت ،ج۱،حصہ۵،ص۸۸۲،مسئلہ ۳۳)