Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
25 - 149
نوٹ: اس سلسلے میں سونا ،چاندی،کرنسی نوٹ ، سامانِ تجارت ایک ہی جنس شمار ہوں گے ۔
 (ماخوذ از فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰،ص۲۱۰)
    مثلاً زید کو سالانہ گیارہویں شریف یعنی11ربیع الغوث کے دن 11000 روپے حاصل ہوئے پھر عیدمیلا النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم یعنی 12ربیع النور کو بطور ِمیراث12000 روپے حاصل ہوئے ۔پچیس صفر المظفر(عرسِ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ) کے دن25000 روپے بطور تحفہ یا مکان کے کرائے کے 25000ر وپے حاصل ہوئے ۔اس طرح سال کے آخر میں زید کے پاس 48000ہزار روپے جمع ہوگئے اب زید پر شرعا ً واجب ہے کہ ان تمام روپوں کی زکوٰۃ نکالے کیونکہ تمام نوٹ ایک دوسرے کے ہم جنس ہیں لہذا دوران سال جتنے روپے حاصل ہوں گے ان سب کا وہی سال شمار کیا جائے گا جو پچھلے 11000 کا تھا۔
دورانِ سال نصاب ہلاک ہونا
    اگر دورانِ سال نصاب ہلاک ہوجائے کہ اس کا کوئی بھی حصہ نہ بچے تو شمارِ سال جاتا رہا ، جس دن دوبارہ مالکِ نصاب ہوگا اُسی دن نئے سرے سے حساب کیا جائے گا۔ مثلاًیکم محرم کو مالکِ نصاب ہو ا،صفر میں سب مال سفر کر گیا ، ربیع النور میں پھر بہار آئی تو اسی مہینہ سے سال کا آغاز ہوگا ۔
 (ماخوذ از فتاوٰی رضویہ ،ج۱۰، ص۸۹)
زمانہ کفر کی زکوٰۃ
    اگر پہلے کوئی کافر تھا پھر مسلمان ہواتو اس پر حا لتِ کفر کی زکوٰۃ کی ادائیگی فرض نہیں ہے کیونکہ زکوٰۃ مسلمان پر فرض ہوتی ہے کافر پر نہیں۔
 (الفتاوی الھندیہ، کتاب الزکوٰۃ،ج۱،ص۱۷۱۔۱۷۵ )
Flag Counter