Brailvi Books

فیضانِ صدیق اکبر
28 - 691
یعنی کیا آپ اس حیران کن بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ آج رات بیت المقدس گئے،اور صبح ہونے سے پہلے واپس بھی آگئے؟‘‘آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا : ’’نَعَمْ! إِنِّيْ لَأُصَدِّقُهُ فِيْمَا هُوَ أَبْعَدُ مِنْ ذٰلِكَ أُصَدِّقُهُ بِخَبْرِ السَّمَاءِ فِيْ غَدْوَةٍ أَوْ رَوْحَة جی ہاں!میں تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی آسمانی خبروں کی بھی صبح و شام تصدیق کرتا ہوں۔اوریقینا وہ تو اس بات سے بھی زیادہ حیران کن اور تعجب والی بات ہے۔‘‘پس اس واقعے کے بعد آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ  صدیق  مشہور ہوگئے۔    ( المستدرک علی الصحیحین، کتاب معرفۃ الصحابۃ، ذکر الاختلاف۔۔۔الخ،الحدیث: ۴۵۱۵، ج۴، ص۲۵)
 صدیق لقب آسمان سے اتاراگیا
(6)حضرت سیدنا ابو یحییٰ حکیم بن سعد رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے امیر المؤمنین حضرت سیدنا علی المرتضٰی کَرَّمَ اللہ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم واللہ  کی قسم اُٹھا کر کہتے ہوئے سُنا کہ ’’أُنْزِلَ اِسْمُ أَبِيْ بَكْرٍ مِنَ السَّمَاءِ الصِّدِّيْقیعنی سیدنا ابوبکر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کا لقب صِدِّیْق آسمان سے اُتارا گیا۔‘‘(المعجم الکبیر،نسبۃ ابی بکر الصدیق واسمہ،الحدیث:۱۴،ج۱، ص۵۵)
ہرآسمان پرصدیق لکھاتھا
(7)حضرت سیدناابوہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے کہ نبیٔ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا:’’عُرِجَ بِيْ إِلَى السَّمَاءِ فَمَا مَرَرْتُ بِسَمَاءٍ إِلَّا وَجَدْتُّ اِسْمِيْ مَكْتُوْباً:مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ وَأَبُوْ بَكْر الصِّدِّيْقُ خَلْفِيیعنی شب معراج میں نےہرآسمان پراپنا نام یوں لکھاہوا دیکھا: ’’محمد اللہ کے رسول ہیں اور ابوبکر صدیق میرے خلیفہ ہیں۔‘‘	
(کنز العمال، کتاب الفضائل،الفصل الثانی، فضل ابی بکر، الحدیث: ۳۲۵۷۷، ج۶، الجزء:۱۱،ص۲۵۱)
جو آپ کو صدیق نہ کہے۔۔۔؟
حضرت سیدنا عروہ بن عبداللہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے ، فرماتے ہیں کہ میں حضرت سیدنا امام باقر ابوجعفر محمد بن علی بن حسین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے استفسار کیا:’’مَا قَوْلُكَ فِيْ حُلْيَةِ