حضرت سیدنا عبد المطلب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ عامر صخر
حضرت سیدنا ہاشم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ عمرو عامر
حضرت سیدنا عبد مناف رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کعب
حضرت سیدنا قصی رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ سعد
حضرت سیدنا کلاب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ تیم
حضرت سیدنا مرۃ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ
حضرت سیدنا کعب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ
حضرت سیدنا لؤی رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ
حضرت سیدنا غالب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ
حضرت سیدنا فہر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ
حضرت سیدنا مالک رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ
حضرت سیدنا مالک رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہحضرت سیدنا ابراہیم عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی ۵۸ویں پشت میں تھے۔
آپ کے قبیلے کے اوصاف
مکہ مکرمہ میں جتنے قبیلے آباد تھے ان میں سے ہر قبیلہ اس وقت کے مناصب میں سے کسی نہ کسی منصب سے ضرور سرفراز تھامثلابنو عبد مناف کے پاس حجاج کرام کے لیے پانی اوردیگرضروریات زندگی مہیاکرنے کی ذمہ داری تھی۔ بنوعبد الدارکے پاس جنگی معاملات اورکعبۃ اللہ شریف کے حفاظتی امور کی ذمہ داری تھی۔ بنومخزوم کے پاس لشکروں کے سپہ سالار ہونے کی ذمہ داری تھی۔ اسی طرح بنوتمیم بن مرہ جو حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکا قبیلہ تھا ان کا کام خون بہا اور دیتیں جمع کرنا تھا۔بنوتمیم کی