Brailvi Books

فیضانِ صدیق اکبر
17 - 691
عادات سے آگاہ ہونے کے لیے اس کے قبیلے کاتذکرہ ضرور کرتے ہیں حتی کہ اگر کتاب میں کسی شخصیت کا تذکرہ بغیراس کے نسب کے کیاجائے تواس کتاب کی اہمیت اہل عرب کے نزیک بہت کم ہوجاتی ہے۔لہٰذا اَوّلاً نسب کا ذکر کرناناگزیر ہے۔
آپ کاسلسلہ نسب
حضرت سیدناعروہ بن زبیررَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے روایت ہے کہ’’حضرت سیدناامیر المومنین ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکا نام عبداللہ بن عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تيم بن مُرّۃ بن کعب ہے۔‘‘مرہ بن کعب تک آپ کے سلسلہ نسب میں کل چھ واسطے ہیں اور اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کے پیارے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نسب میں بھی مرہ بن کعب تک چھ ہی واسطے ہیں اور مرہ بن کعب پرجاکر آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکا سلسلہ سرکارصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے نسب سے جا ملتا ہے۔ آپ کے والد عثمان کی کنیت ابو قحافہ ہے، آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکی والدہ ماجدہ کا نام اُمُّ الخیر سلمیٰ بنت صخر بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تيم بن مرۃ بن کعب ہے۔ ام الخیر سلمیٰ کی والدہ (یعنی امیرالمومنین حضرت سیدناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکی نانی) کا نام دلاف ہے اور یہی امیمہ بنت عبید بن ناقد خزاعی ہیں۔ امیرالمومنین حضرت سیدناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکی دادی (یعنی حضرت سیدناابو قحافہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ   کی والدہ)کا نام امینہ بنت عبد العزیٰ بن حرثان بن عوف بن عبید بن عُویج بن عدی بن کعب ہے۔  	
(المعجم الکبیر، نسبۃ ابی بکر الصدیق واسمہ، الحدیث:۱،ج۱،ص۵۱،الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ،  ج۴، ص۱۴۴)
سرکار صَلَّی اللہ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور امیرالمومنین حضرت سیدناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہکے ساتویں پشت میں ملنے کا شجرہ نسب ملاحظہ کیجئے:
نقشہ شجرۂ نسب
حضور نبیٔ کریم  صَلَّی اللہ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 	حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ 
حضرت سیدنا عبد اللہ   رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ 	ابوقحافہ عثمان (والد)	ام الخیر سلمی(والدہ)