لیکن آپ صرف میرے اطمینان قلبی کے لیے میری ذات سے متعلقہ کوئی غیر معمولی بات بتائیں؟‘‘انہوں نےکہا:’’ابھی جب تم یمن گئے تھے وہاں تم ایک بوڑھے شخص سے ملے تھے۔‘‘میں نے کہا: ’’میں تو وہاں پرکئی بوڑھوں سے ملاہوں۔‘‘انہوں نے کہا:’’ نہیں!میں اس بوڑھے کی بات کررہاہوں جس نے تمہیں کچھ اشعار بھی سنائے تھے۔‘‘ میں نے کہا: ’’آپ کو اس بات کی خبر کس نے دی؟‘‘انہوں نے کہا:’’مجھے اس معظم فرشتے نے خبر دی ہے جو مجھ سے پہلے آنے والے انبیاء کے پاس بھی آیا کرتا تھا۔‘‘ بس یہ سنتے ہی میں حیران وششدر رہ گیا کہ واقعی اس بات کاتومیرے علاوہ کسی کوبھی علم نہیں تھا،یقینا یہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کےسچے رسول ہیں۔میں نے فورا کہا: ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ بلاشبہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور بے شک آپ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سچے رسول ہیں۔‘‘پھرمیں تھوڑی دیر وہاں بیٹھ کرواپس آگیااور میرے اسلام لانے پر پوری وادی میں خَاتَمُ الْمُرْسَلِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے بڑھ کر کوئی خوش نہیں تھا۔ (اسد الغابۃ، باب العین،عبد اللہ بن عثمان ابوبکر الصدیق، اسلامہ، ج۳، ص۳۱۸ )
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والاقریش کا یہ نیک سیرت جوان کوئی اور نہیں بلکہ خلیفہ اوّل،صدیق اکبر،یارِ غار،امیر المؤمنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ تھے۔
صدیق اکبرکا تعارف
شخصیت کی پہچان کا اصل ذریعہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عموما کسی بھی شخص کی مزاجی کیفیات اوراس کی ذات میں پائی جانے والی خصوصیات کا اندازہ اس کے نسب کاتذکرہ کرنے سے ہوتا ہے،یوں سمجھئے کہ کسی شخصیت کے ذاتی اور اندرونی کوائف جاننے کے لیے اس کا نسب ایک آئینے کی حیثیت رکھتاہے جہاں اس کے نسب کا ذکر کیاوہیں اس کی شخصیت اپنے تمام اطوار کے ساتھ نکھر کرسامنے آگئی۔برصغیر پاک وہند کے علاوہ آج تک عربوں میں اس بات کا رواج ہے کہ کسی شخص کی