اور پانچ کے دل حضرتِ سَیِّدُنا جِبرائیل عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے قلبِ اَطہر پرہیں۔ اورتین کے دل حضرتِ سَیِّدُنا میکائیل عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے قلبِ اَطہر پرہیں۔ایک ان میں سے ایسا ہے جس کا دل حضرتِ سَیِّدُنا اِسرافیل عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے قلبِ اَطہر پرہے۔جب اِن میں سے ''ایک'' وفات پاتا ہے تواللہ تعالیٰ اس کی جگہ ''تین '' میں سے ایک کو مقرر فرماتا ہے اور اگر ''تین''میں سے کوئی ایک وفات پاتاہے تواللہ تعالیٰ اُس کی جگہ ''پانچ '' میں سے ایک کواور اگر ''پانچ''میں سے کوئی ایک وفات پاتاہے تواللہ تعالیٰ اُس کی جگہ ''سات '' میں سے ایک کواور اگر ''سات''میں سے کوئی ایک وفات پاتاہے تواللہ تعالیٰ اُس کی جگہ ''چالیس'' میں سے ایک کواور اگران ''چالیس'' میں سے کوئی ایک وفات پاتاہے تواللہ تعالیٰ اُس کی جگہ ''تین سو '' میں سے ایک کواور اگران ''تین سو''میں سے کوئی ایک وفات پاتاہے تواللہ تعالیٰ اُس کی جگہ عام لوگوں میں سے کسی کو مقرر فرماتا ہے ۔ اِن کے ذریعے(وسیلے)سے زِنْدگی اور موت ملتی،بارِش برستی،کھیتی اُگتی اور بلائیں دُور ہوتی ہیں حضرتِ سَیِّدُنا ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے استفسار کیا گیا،''ان کے ذریعے کیسے زندگی اور موت ملتی ہے؟''فرمایا وہ اللہ تعالیٰ سے اُمت کی کثرت کا سوال کرتے ہیں تو اُمت کثیر ہو جاتی ہے اور ظالِموں کے