Brailvi Books

فیضانِ بسم اللہ
5 - 167
فرمانِ مصطَفےٰ :(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم)مجھ پر دُرُود پاک کی کثرت کروبے شک یہ تمہارے لئے طہارت ہے ۔
اﷲ عَزَّوَجَلَّ)ہی سے ہوگا۔ )
(اَلمَجَالِسُ السَّنِیَّۃ ص۳)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 	صلّٰی اللہُ تعالیٰ علیٰ محمَّد
اِسمِ اعظم
حضرتِ سیِّدُناعبداﷲابنِ عباّس رضی اﷲ تعالیٰ عنہماسے رِوایت ہے کہ امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدُناعُثْمان اِبْنِ عفَّان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے نبیوں کے سلطان ،سَروَرِ ذیشان،سردارِ دو جہان، صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
 (کی فضیلت )کے بارے میں اِسْتِفْسار (اِسْ۔تِفْ۔سار)کیا،تواللہ کے مَحْبوب، دانائے غُیُوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا،''یہ اﷲعَزَّوَجَلَّ کے ناموں میں سے ایک نام ہے اور اﷲعَزَّوَجَلَّ کے اِسمِ اَعْظم اوراسکے درمِیان ایساہی قُرب ہے جیسے آنکھ کی سِیاہی(پُتلی)اور سفیدی میں۔''
 (اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحاکِم ج اوّل ص۷۳۸ رقم الحدیث ۲۰۷۱)
اِسمِ اعظم کے ساتھ دُعا قبول ہوتی ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! ''اِسمِ اعظم'' کی بَہُت بَرَکتیں ہیں،اِسمِ اعظم کے ساتھ جو دُعاء کی جائے وہ قَبول ہوجاتی ہے ، ''سرکارِ اعلٰیحضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے والدِ ماجِد حضرت رئیسُ الْمُتَکَلِّمِیْن مولیٰنانَقی علی خان علیہ رحمۃ الحَنان فرماتے ہیں، ''بعض عُلَماء نے
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
کو اِسمِ اَعظم کہا ۔ سرکارِ بغدادحُضور ِغوثِ پاک رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے منقُول ہے،بسم اﷲ
Flag Counter