بھرے اجتماعات، اِصلاحی کتب کی فراہمی،رُوحانی علاج،جیلوں میں قیدیوں کی اِصلاح ،حج و عمرہ پر جانے والوں کے لیے تربیتی اجتماعات کا انعقاد، درسِ نظامی (عالِم کورس)،مُفتی کورس ، فتاویٰ جات کا اِجراء ، نیکی کی دعوت ساری دُنیا میں عام کرنے کے لئے مَدَنی قافلوں کی ترکیب،وغیرھا۔اِس مَدَنی تحریک کے مَدَنی کاموں کا آغاز آج سے تقریباپچیس سال قبل ۱۴۰۱ ھ بمطابق1981ء میں بابُ المدینہ کراچی میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارقادِری رَضَوی دامت برکاتہم العالیہ نے اپنے چند رُفَقاء کے ساتھ کیا ۔ اِس مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی نے لاکھوں مسلمانوں بالخصوص نوجوان اسلامی بھائیوں اور بہنوں کی زندگیوں میں مَدَنی انقلاب برپا کردیا،کئی بگڑے ہوئے نوجوان توبہ کر کے راہِ راست پر آگئے ، بے نمازی نہ صرف نمازی بلکہ نَمازیں پڑھانے والے (یعنی اِمام مسجد)بن گئے،ماں باپ سے نازیبا رویّہ اختیار کرنے والے باادب ہوگئے ،کفر کے اندھیروں میں بھٹکنے والوں کو نورِ اسلام نصیب ہوا، یورپی ممالک کی رنگینیوں کو دیکھنے کے خواہش مند کعبَۃُ الْمُشَرَّفہ وگنبدِخَضریٰ کی زیارت کے لئے بے قرار رہنے لگے ، فکرِ آخِرت کی مَدَنی سوچ کے حامِل بن گئے ، فُحش رَسائل وڈائجسٹ کے شائقین عُلَمائے اَہلسنّت دامت فیوضھم کے رسائل اور دیگر دینی کتب کا مطالَعہ کر نے لگے ، تفریح کی خاطرسفرکے عادی عاشقانِ رسول کے ہمراہ راہِ خدا عَزَّوَجَلَّ میں سفر کرنے والے بن گئے اور ''کھاؤ،پیو اور جان بناؤ''کے نعرے کو