درسِ نظامی مکمل کرنے کے بعد دعوتِ اسلامی کے مفتیانِ کرام کی انفرادی کوششوں کے نتیجے میں باب المدینہ کراچی پہنچا اورجامعۃ المدینہ میں تخصص فی الفقہ (مفتی کورس) میں داخلہ لے لیا ۔ پیرومُرشد امیراہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے نگاہِ فیض اثر سے دعوتِ اسلامی کے دیگر مَدَنی کاموں کے ساتھ ساتھ ہر ماہ مَدَنی قافلے میں سفر کا بھی سلسلہ رہا ۔ پھر مجھ پر کرم کی ایسی برکھا برسی کہ میں نے یک مشت 12ماہ ، پھر عمُر بھر کے لئے خُود کو مَدَنی مرکز کے سامنے پیش کردیا ۔ (تادمِ تحریر) امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی غلامی کی برکت سے دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ،پاکستان انتظامی کابینہ، باب المدینہ مشاورت کے ساتھ ساتھ کئی دیگر مجالس مثلاً مجلس المدینۃ العلمیۃ ،مجلس مکتبۃ المدینہ، مجلس دارالافتاء میں رکنیت حاصل ہے ۔جبکہ مجلس اجارہ اور مجلس المدینۃ العلمیۃ کے خادِم (نگران)کے طور پر خدمتِ دین کی سعادت حاصل ہے ۔