قافلہ کورس کیا اور مَدَنی قافلوں میں سفر کرتا رہا ۔تقریباً 103دن کے بعد جب میں بارگاہِ امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ میں حاضر ہوا تو آپ دامت برکاتہم العالیہ نے پہلے مجھ سے سنِ فراغت پوچھا ،پھر مَدَنی قافلہ کورس کے بارے میں دریافت کرنے اور فقہ میں میری دلچسپی جاننے کے بعد فرمانے لگے :''کیا آپ کو دارالافتاء بھیج دوں ؟ ''میں نے عرض کی :''جو آپ کا حُکم !'' چُنانچہ میں تخصص فی الفقہ (مفتی کورس) کرنے اوردارالافتاء اہلسنّت (بابری چوک گرومندرباب المدینہ کراچی) فتویٰ نویسی کی خدمت سرانجام دینے لگا۔میری خوش نصیبی کہ ۱۹جمادی الآخر۱۴۲۴ھ/18 اگست 2003 ء کو افتاء کی مزیدتربیت کے لیے مجھے دار الافتاء اہل سنت نورالعرفان( سید معصوم شاہ بخاری مسجد،نزدپولیس چوکی کھارادر،باب المدینہ کراچی) بھیج دیا گیا جہاں مجھے استاذی المکرم ،مفتی دعوتِ اسلامی ، مرکزی مجلس ِ شوریٰ کے مرحوم رکن ،الحافظ ،القاری ،مفتی ابوعمرمحمد فاروق العطاری المدنی علیہ رحمۃاللہ الغنی کی رفاقت نصیب ہوئی ۔اسی دوران ایک سال جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ میں تدریس بھی کی۔ فی الوقت مجھے امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی نگاہِ کرم کے صدقے دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ،پاکستان انتظامی کابینہ، باب المدینہ مشاورت کے ساتھ ساتھ کئی دیگر مجالس مثلاً مجلس المدینۃ العلمیۃ ، مجلس دارالافتاء ، مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ میں رکنیت حاصل ہے ۔جبکہ مجلس جامعات المدینہ اور مجلس مَدَنی مذاکرہ کے خادِم (نگران)کے طور پر خدمتِ دین کی سعادت حاصل ہے ۔