ثواب کمانے کے لئے ہم کسی جگہ جانے کے لئے جلد تیّار نہیں ہوتے ۔'' اُن کے یہ الفاظ میرے دل کی گہرائیوں میں اُتر گئے اور میں نے فوراً اجتماع میں شرکت کی حامی بھر لی ۔جب میں جمعرات کوآراے بازار پہنچا جہاں سے اجتماع میں جانے کے لئے گاڑی چلتی تھی تو گاڑی نکل چُکی تھی کیونکہ مجھے کچھ تاخیر ہوگئی تھی ۔ میں کفِ افسوس ملتا ہوا واپَس ہو لیا ۔ مسجد میں گیا تو ایک نَمازی سے معلوم ہوا کہ دعوتِ اسلامی کے بانی ، شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت برکاتہم العالیہ نے فیضانِ سنّت کے نام سے ایک ضخیم کتاب تالیف فرمائی ہے ۔ میں نے وہ کتاب لی اور پڑھنا شروع کردی ۔ کتاب کے شروع میں امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے مختصر حالاتِ زندگی دئيے گئے تھے۔ جنہیں پڑھ کرامیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے تقویٰ وپرہیز گاری کے اَنوار سے میری آنکھیں خیرہ ہوگئیں ، میرے دل میں عقیدت کے طوفان مچلنے لگے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے کہ اِس پُر فتن دور میں بھی ایسے اللہ والے موجود ہیں۔ میں نے پختہ ارادہ کرلیا کہ آئندہ جمعرات ضرور اجتماع میں جاؤں گا۔