مرکز الاولیاء(لاہور)کے ایک اسلامی بھائی محمد شاہدالعطاری المدنی (عمر تقریباً۳۳سال) کا بیان کچھ یوں ہے:میرے والدِ گرامی صوم وصلوٰۃ کے پابند باشرع مسلمان تھے ۔ اس لئے گھر کا ماحول بھی دینی تھا ۔ مجھے ایک ایسی تحریک کی تلاش تھی جس سے وابَستہ ہوکر دین کی خدمت کرسکوں ۔الحمدللہ عَزَّوَجَلَّ جلد ہی مجھے ایسی تحریک مل گئی اور وہ تھی تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی ۔ جنوری 1992 کی بات ہے کہ میں نَمازِ عشاء پڑھنے کے لئے جامع مسجد محمدی (نشاط کالونی لاہور کینٹ) میں حاضر ہوا ۔ نَماز پڑھنے کے بعد سفید لباس میں ملبوس سبز عمامے والے تین اسلامی بھائیوں سے مُلاقات ہوئی۔انہوں نے مجھ پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کی ۔ اُن دِنوں میں میٹرک کے امتحان کی تیاری میں مصروف تھا ،لہٰذا معذرت کر لی ۔ اُن میں سے ایک نے مجھے مثال دے کر سمجھایا :''پیارے اسلامی بھائی! اگر کوئی ہمیں یہ دعوت دے کہ فُلاں مقام پر آئيے گا ،آپ کوبھاری رقم پیش کی جائے گی تو شاید ہم اُسی وقت اپنے سب کام چھوڑ کر وہاں چلے جائیں مگر افسوس کہ ڈھیروں