ضلع ساہیوال (پنجاب) کی تحصیل چِیچہ وطنی کے مقیم اسلامی بھائی مُفتی فیض رسول عطّاری مُدَّظلہ العالی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ میرے والدِ بُزُرگوار عالمِ دین تھے اور گاؤں کی مسجد میں امامت فرماتے تھے۔ ایک روز والدِ محترم ایک ضخیم کتاب بنام ''فیضانِ سنّت''لائے اور مجھے فرمایا کہ روزانہ مسجد میں اس کادرس دیا کرو۔ میری عمر اُس وقت تقریباً15سال تھی اور ساتویں جماعت میں پڑھتا تھا۔3سال بعد والد صاحب کے حکم پر مزید دنیوی تعلیم کی غرض سے ''بُورے والا''(عطّار والا) میں اقامت اختیار کی اور اپنے والد صاحب کے ایک دوست (جو امام مسجد تھے ) کے ساتھ ان کے حُجرے میں رہنے لگا۔ایک روز ہماری مسجد میں سبز عمامے والے چند اسلامی بھائی پوسٹر لگانے آئے جس میں ہفتہ وار سنّتوں بھرا اجتماع کی دعوت پیش کی گئی تھی۔ میں نے اُن سے تفصیلات معلوم کیں تو انہوں نے بڑی محبت کے ساتھ بورے والا شہر سطح پر ہونے والے دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش فرمائی۔ حُسنِ اخلاق کی شیرینی سے تربتر دعوت میں کچھ ایسی تاثیر تھی کہ میں آنے والی جمعرات بریلوی