یعنی ایک بار سید عالم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم حضرت بتولِ زہرا رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا کے مکان پر تشریف لے گئے اور سیدنا امام حسن رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو بلایا،حضرتِ زہرا نے بھیجنے میں کچھ دیر کی ،میں سمجھا انھیں ہار پہناتی ہوں گی یا نہلارہی ہوں گی،اتنے میں دوڑتے ہوئے حاضر آئے ،گلے میں ہارپڑا تھا،سیدعالم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دست مبارک بڑھائے،حضور کو دیکھ کر امام حسن نے بھی ہاتھ پھیلائے،یہاں تک کہ ایک دوسرے کو لپٹ گئے ، حضور نے ''گلے لگاکر''دعا کی: ''الٰہی!میں اسے دوست رکھتا ہوں تُو اسے دوست رکھ اور جو اسے دوست رکھے اسے دوست رکھ۔ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وعلیٰ حبہ وبارک وسلم۔''
حدیث دوم: ''صحیح بخاری میں'' امام حسن رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے مروی: