Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
52 - 56
جسے نیک توفیق دے وہی ان نفیس الہی ہدایتوں پر عمل کرے ۔

حضرات مانعین ان سے منزلوں دور ہیں
ولا حول ولا قوۃ الا بااللہ العلي العظیم۔
    بالجملہ اگر آپ کو'' مرقات ''پر عمل ہے تو صاف تصریح فرمادیجئے کہ بعد عید جو شخص معانقے کو ہاتھ بڑھائے اس سے انکار ہرگز نہ کیا جائے بلکہ فوراً معانقہ کرلیں،افسوس کہ'' مرقاۃ ''سے سند لانا تو بالکل الٹاپڑا،مجھے جناب کی بزرگی سے امید ہے کہ شاید'' مرقاۃ شریف'' خود ملاحظہ نہ فرمائی ہو بلکہ مانعینِ زمانہ، عبارات میں قطع وبرید سرقہ(۱) کے عادی ہیں،کسی سارق(۲) نے آدھی عبارت کہیں نقل کردی ہے، آپ نے اسی کے اعتماد پر استناد (۳)کرلیا،اب کہ پوری عبارت پر مطلع ہوئے ،ضرور حق کی طرف رجوع فرمائيے گا۔
واللہ الموفق۔
نہم:بحمداللہ تعالیٰ ہماری تحقیقاتِ رائقہ(۴) سے آفتابِ روشن کی طرح واضح ہوگیا کہ معانقہ عید کو بدعتِ مذمومہ (۵)سے کچھ علاقہ نہیں ،بلکہ وہ سنّت ومباح کے اندر دائر(۶) ہے،یعنی
مِن حیث الاصل (۷)
سنّت اور
من حیث الخصوص
مباح(۸) ،اور بقصدِ حَسن ،محمود ومُستحسن(۹) ،توظاہر ہوا کہ عبارتِ ''ردالمحتار'':
۱۔کاٹ،چھانٹ اور چوری      ۲۔چور       ۳۔دلیل میں پیش 

۴۔نہایت باریک بینی سے کی جانے والی تحقیقات      ۵۔بُری بدعت       ۶۔گردش کرنے والا(جائز کی حد کے اندر)     ۷۔اپنی حقیقت کے اعتبار سے     ۸۔خصوصیّت کے اعتبار سے،جائز       ۹۔اچھی نیّت کے ساتھ،قابل تعریف اور پسندیدہ ہے۔
Flag Counter