Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
50 - 56
    لِلّٰہ انصاف!اس منصفانہ کلام کو مانعینِ زمانہ کے خیالات سے کتنا بُعد(۱) ہے، یہ حضرات تو خواہی نخواہی(۲)اپنی(۳) مشیخت بنانے اور اپنی شہرت پیداکرنے کے لئے جماعاتِ مسلمین کی مخالفت کو ذریعہ فخر اور غایتِ تَشَرُّعْ(۴) سمجھے ہوئے ہیں ،مگر علمائے محققین ،مسلمان کا دل رکھنے کو رعایتِ آداب اور ترکِ مکروہات پربھی مقدم جانتے اور ان کے رسوم و عادات میں مخالفت کو مکروہ و باعثِ شہرت مانتے ہیں ،و لہذا تصریح فرماتے ہیں کہ جب تک کوئی نہی صریح (۵)،غیر قابل تاویلِ نہ آئی ہو،عاداتِ اُناس(۶) میں موافقت ہی کرکے اُن کا دل خوش کیا چاہے ،اگرچہ وہ فعل بدعت ہو ۔''عین العلم''میں ارشاد ہوا۔
''الإسرار بالمساعدۃ فیما لم ینہ وصار معتادا في عصرھم حسن وإن کان بدعۃ''(۷)۔
امام حجۃ الاسلام محمد غزالی قدس سرہ العالي ''اِحیاء العلوم شریف'' میں فرماتے ہیں :
    ''الموافقۃ في ھذہ الأمور من حسن الصحبۃ و العشرۃ إذا المخالفۃ موحشۃ و لکل قوم رسم لابد من مخالقۃ الناس
= تقاضوں پر فوقیت رکھتی ہے(لہٰذا اس صورت میں کراہت نہیں بلکہ مصافحہ کرنا ہی چاہے)

(مرقاۃ شرح المشکاۃ،کتاب الآداب،باب المصافحۃوالمعانقۃ، ج۸،ص۴۵۸، ۴۵۹، دارالفکر ، بیروت) ۱۔فاصلہ

۲۔زبردستی       ۳۔بزرگی        ۴۔شریعت کی پابندی کی انتہا

۵۔واضح ممانعت     ۶۔لوگوں کی عادتوں     ۷۔اُن(کاموں)میں (لوگوں کی)موافقت کرکے انہیں خوش کرنا اچھا ہے،جن سے شریعت میں ممانعت نہیں اور اُن( لوگوں)کے عہد میں وہ رائج ہوچکے ہیں خواہ بدعت(نئے پیدا شدہ)ہی ہوں(عین العلم)
Flag Counter