Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
44 - 56
    ملاحظہ فرمائیے کیسی صاف تصریح ہے کہ مصافحہ مذکورہ کی اباحت ہی قول ِ اصح(۲) ہے ،پھر اگر بالفرض دوسری طرف بھی تصحیح پائی جاتی ،تاہم یہی قول مرجح رہتا کہ خودبَا ِقرارِ ردالمحتار''مذہبِ اباحت ہی موافقِ اطلاقِ مُتُون ہے''اور خود انھیں کی تصریح ہے کہ ''اختلافِ فتوٰی کے وقت اُسی قول پر عمل اولیٰ جو اطلاقِ متون کے موافق ہو۔''
    حیث قال: ''قد اختلف التصحیح والفتوی کما رأیت و العمل بما وافق إطلاق المتون أولی،بحر''(۳)۔
    ''درمختار'' میں ہے:
    ''علی المعتمد؛ لأنہ متی اختلف الترجیح رجح إطلاق المتون،بحر''(۴)۔
۱۔یہ( مصافحہ)نماز کے بعد ہمارے نزدیک بدعت ہے اور صحیح تر یہ ہے کہ جائز ہے کیونکہ اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ غیرحاضری سے آیاہے ؛اس لئے کہ وہ اپنے رب کے حضور دعا میں مصروف تھا۔تو اسے سمجھو!(نسیم الریاض شرح الشفاء)

۲۔زیادہ صحیح قول ہے۔    ۳۔انہوں نے یوں فرمایا کہ :جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو تصحیح اور فتوٰی میں اختلاف ہوگیا،اور عمل اسی پراولیٰ(زیادہ بہتر)ہے جو طلاقِ متون کے موافق ہو۔بحرالرائق

( ماوجدنا ھذہ الالفاظ کما رأیت''،ردالمحتار،مقدمۃ،مطلب: إذا تعارض التصحیح ،ج۱، ص۱۷۱، دارالمعرفۃ، بیروت)

۴۔(یہ حکم) قابلِ اعتماد ہونے کی بنیاد پر ہے،اس لئے کہ اختلافِ ترجیح کے وقت، اطلاقِ متون ہی کوترجیح ہے۔بحرالرائق(الدرالمختار،)
Flag Counter