Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
36 - 56
درر و غرر وکنز الدقائق و وقایہ و نقایہ ومجمع ومنتقٰی و اصلاح و ایضاح و تنویر وغیرہا عامہ متونِ مذہب کے اطلاقات(۱) ملاحظہ فرمائے ہوتے ،جنھوں نے مطلقاً بلاتقیید وتخصیص(۲) مصافحہ کی اجازت دی۔ درمختارو حاشیہ علامہ طحطاوی و شرح علامہ شہاب شلبی و فتح اللہ المعین، حاشیہ کنز وغنیہ ذوی الأحکام ،حاشیہ درر و حاشیہ مراقی الفلاح و نسیم الریاض شرح شفائے امام قاضی عیاض و مجمع بحار ا لأنوارو مطالب المومنین ومسوّٰی، شرح مؤطا وتکملہ شرح اربعینِ علامہ برکوئی للعلامہ محمد آفندی و حدیقہ ندیہ شرح طریقہ محمدیہ للعلامۃ النابلسی و فتوٰیئ امام شمس الدین بن امام سراج الدین خانوتی وغیرہم علمائے حنفیہ کی تصریحاتِ جلیلہ بھی دیکھی ہوتیں کہ صاف صاف مصافحہ مذکورہ اور اسی طرح مصافحہ عید کو بھی جائز بلکہ مستحسن بلکہ سنّت بتاتے ہیں ۔''درمختار'' میں ہے:
    ''إطلاق المصنف تبعا للدرر و الکنز والوقایۃ والمجمع و الملتقی وغیرھا یفید جوازھا مطلقاً ولو بعد العصر وقولھم : إنہ بدعۃ أي: مباحۃ حسنۃ کما أفادہ النووي في أذکارہ وغیرُہ في غیرہٖ(۳)۔
۱۔ عام،حنفی مذہب کی فقہ کی اصل کتب کی غیر مقید باتیں۔       ۲۔بغیر کسی قید اور خاص کرنے کے          ۳۔درر،کنز،وقایہ،مجمع،ملتقٰی،وغیرہا کی پیروی میں مصنّف نے (بھی،یہاں مصافحہ کا ذکر)مطلق رکھا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ(مصافحہ)مطلقاً جائز ہے خواہ بعد عصر ہی کیوں نہ ہو اور ان(لوگوں)کا یہ کہنا کہ وہ بدعت ہے(تو اس سے)مراد،جائز،(اچھی بدعت)ہے۔جیسا کہ امام نووی نے''اذکار''میں اوران کے علاوہ(دوسرے علماء)نے اس کے علاوہ(دوسری کتابوں)میں فوائد ذکرکیے ہیں۔(الدرالمختار،کتاب الحظر والإباحۃ،باب الاستبراء وغیرہ،ج۹، ص۶۲۸، ۶۲۹، دارالمعرفۃ،بیروت)
Flag Counter