Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
31 - 56
 (iii) صحابہ کرام نے یہ خاص مصافحہ نہ کیا ۔

    یہ تینوں تعلیلیں(۱) اگرچہ
فی أنفسہا(۲)
خود ہی علیل(۳) اور ناقابل قبول ہیں
کما حققناہ بتوفیق اللہ تعالیٰ في فتاوٰنا(۴)
ولہذا قول اصح یہی ٹھہراکہ وہ مصافحہ مخصوصہ بھی جائز و مباح ہے
کماسنذکرإن شاء اللہ تعالٰی(۵)۔
مگر ہمارے مسئلہ دائرہ(۶) یعنی معانقہ عید سے دو دلیل پیشیں کو تو، اصلاً علاقہ(۷) نہیں ۔

    محلِّ ''مصافحہ'' خاص ابتدائے لقا(۸)ہو تو بھی ''معانقہ''کی اس وقت سے تخصیص ہرگز مسلّم (۹)، نہیں
ومن ادعی فعلیہ البیان(۱۰)۔
     مولوی صاحب لکھنوی کا بے دلیل و سند لکھنا مسموع(۱۱) نہیں ہوسکتا،بلکہ معانقہ، مثل تقبیل(۱۲) اظہارِ سرورو بشاشت و وِداد(۱۳) و محبت ہے ،جیسے تقبیل، خاص ابتدائے لقا سے مخصوص نہیں،یوں ہی معانقہ ۔

    جناب نے فتوٰی فقیر میں حدیث عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما، مروی ''کتاب السنۃ ''ابن شاہین و ''معجم کبیر'' امام طبرانی ملاحظہ فرمائی ہوگی کہ حضور
۱۔وجہیں	  ۲۔اپنی حقیقت کے اعتبار سے	    ۳۔کمزور

۴۔جیسا کہ ہم نے اللہ عزّوجل تعالیٰ کی مدد سے اپنے فتاوٰی میں اس کی تحقیق کی ہے۔ 

۵۔جیسا کہ ہم ان شاء اللہ عزّوجل تعالیٰ عنقریب ذکر کریں گے۔      ۶۔درپیش مسئلہ

۷۔تعلق        ۸۔ہاتھ ملانے کا موقعہ، بالخصوص ملاقات کی ابتداء میں 

۹۔درست     ۱۰۔جو دعوٰی کرے تو بیان(دلیل)اس کے ذمہ ہے۔ 

۱۱۔قبول      ۱۲۔بوسہ دینے کی طرح       ۱۳۔دوستی
Flag Counter