Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
24 - 56
عیدِ ثانی میں
    تحریرِ جواب و تقریر صواب و ازالہ اوہام وکشفِ حجاب(۱) یعنی اس تحریر کی نقل جو برسمِ جوا ب مولوی معترض کے پاس مرسل(۲) ہوئی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم(۳)۔
     جناب مولانا !
 دام مجدکم،بعد ما ھو المسنون
ملتمس(۴)،فتوی فقیر، دربارہ معانقہ (۵)کے جواب میں'' مجموعہ فتاوٰی مولوی عبد الحیی صاحب لکھنوی'' جناب نے ارسال فرمایا اور اس کی جلد اول، صفحہ۵۲۸،طبع اول میں جو فتوٰی معانقہ مندرج ہے پیش کیا اور اس کے حاشئے پر تائیدًا کچھ عبارتِ ''ردالمحتار'' و ''مرقاۃ ''بھی تحریر فرمادی ،سائل مُظہر(۶) کہ جب جناب سے یہ گزارش ہوئی کہ آیا
  = وغیرہ میں ایک ساتھ رہتے ہیں پھر جب نماز پڑھ لیتے ہیں تو مصافحہ کرتے ہیں یہ سنّتِ مشروعہ کہاں؟اسی لئے تو بعض علماءنے صراحۃً فرمایا ہے کہ:''یہ مکروہ ہے''اور اس کا شمار مذموم بدعتوں میں ہے۔جیسا کہ مرقاۃ میں ہے۔ (مرقاۃ المفاتیح ،کتاب الآداب/ باب المصافحۃ والمعانقۃ،الجزء الثامن،ص۴۵۸ دارالفکر، بیروت) 

۱۔یعنی مسئلہ مذکور میں اعلیٰحضرت علیہ رحمۃ الرحمن کا تحریری جواب،وہموں کو دور کرنے والا، پردوں کو ہٹانے والااور نہایت درست مواد پر مشتمل ہے۔۲۔بھیجی 

۳۔ہم اللہ عزوجل کی حمد کرتے اور اس کے رسول کریم(صلی اللہ عزّوجل علیہ وسلم)پر درودوسلام بھیجتے ہیں۔    ۴۔عرض کرتا ہوں کہ      ۵۔ گلے ملنے کے متعلق،فقیر(یعنی احمد رضا)کے فتوٰی 

۶۔سوال کرنے والا،خود ظاہر کررہاہے۔
Flag Counter