عیدین میں گلے ملناکیسا؟ |
ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہم تھے،حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔''تم میں ہر شخص اپنے جوڑ کی طرف اٹھ کر جائے'' اور خود حضور ِ والا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف اٹھ کر تشریف لائے، ان سے ''معانقہ کیا''اور فرمایا:''تو میرادوست ہے دنیا اور آخرت میں۔'' حدیث پانزدہم: ابن عساکر ''تاریخ ''میں حضرت امام حسن مجتبٰی،وہ اپنے والد ماجد مولیٰ علی مرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجوہہما سے راوی :
إن رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم عانق عثمان بن عفان وقال: ''قد عانقت أخي عثمان، فمن کان لہ أخ فلیعانقہ(۱)۔
حضور سیدِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے معانقہ کیا اور فرمایا:''میں نے اپنے بھائی عثمان سے معانقہ کیا، جس کے کوئی بھائی ہو اسے چاہيے اپنے بھائی سے ''معانقہ کرے ''۔ اس حدیث میں علاوہ فعل کے، مطلقاً حکم بھی ارشاد ہوا کہ'' ہر شخص کو اپنے بھائی سے معانقہ کرنا چاہيے ۔'' حدیث شانزدہم :کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے حضرت بتول زہرا سے فرمایا کہ'' عورت کے حق میں سب سے بہتر کیا ہے''؟عرض کی: کہ'' نامحرم شخص اسے نہ دیکھے'' ۔حضور نے ''گلے لگالیا'' اور فرمایا :
۱۔کنزالعمال،کتاب الفضائل/ فضائل ا لصحابۃ،باب الفضائل عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ ،رقم الحدیث ۳۶۲۳۵،ج۱۳،ص۲۶،دارالکتب العلمیۃ ،بیروت