Brailvi Books

عیدین میں گلے ملناکیسا؟
15 - 56
حدیث یازدہم:حافظ عمر بن محمد مُلّا ،اپنی ''سیرت ''میں حضرت عبداللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ تعالی عنہما سے راوی:
قال: رأیت رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم واقفا مع علی بن أبي طالب، إذا أقبل أبوبکر فصافحہ النبي صلی اللہ تعالی علیہ وسلم عانقہ و قبّل فاہ فقال عليّ أ تقبل فاأبي بکر؟ فقال صلی اللہ تعالی علیہ وسلم: ''یا أبا الحسن! منزلۃأبي بکرعندي کمنزلتي عند ربي(۱)۔
میں نے حضور ا قدس صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کو امیر المؤمنین علی کرم اللّٰہ تعالیٰ وجہہ کے ساتھ کھڑے دیکھا،اتنے میں ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ حاضر ہوئے، حضور پُر نور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان سے مصافحہ فرمایا اور ''گلے لگایا''اور ان کے دہن پر بوسہ دیا،مولیٰ علی کرّم اللّٰہ تعالیٰ وجہہ نے عرض کی :کیا حضور ابوبکر کا منہ چومتے ہیں ؟فرمایا:''اے ابو الحسن ! ابوبکر کا مرتبہ میرے یہاں ایسا ہے جیسامیرا مرتبہ میرے رب کے حضور ۔''

حدیث دوازدہم: ابن عبدِ ربہ، کتاب'' بہجۃ المجالس'' میں مختصراً اور'' ریاض نضرہ'' میں ام المومنین صدیقہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا سے مطولاً((۲)،صدیق اکبر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کا ابتدائے اسلام میں اظہارِ اسلام اور کفار سے حرب و قتال(۳)فرمانا، اور ان کے چہرہ مبارک پر ضربِ شدید آنا،اس سخت صدمے میں بھی حضور ِ اقدس سید المحبوبین صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کا خیال رہنا،حضور پُرنور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم، دارالارقم میں
۔ سیرت،حافظ عمر بن محمّد ملّا        ۲۔نہایت تفصیل کے ساتھ 

۳۔قتل وغارت گری اور جنگ ۔
Flag Counter