عیدین میں گلے ملناکیسا؟ |
ایک بار دونوں صاحبزادے، حضور اقدس صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس آپس میں دوڑ کر تے ہوئے آئے حضور نے دونوں کو ''لپٹالیا''۔ حدیث پنجم: ''جامع ترمذی'' میں انس رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے حدیث ہے :
سئل رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم أيّ أھل بیتک أحب إلیک قال: ''الحسن والحسین'' وکان یقول: لفاطمۃ ''ادعي لي ابني فیشمھما ویضمھما(۱)۔''
سیدِ عالم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، حضور کو اپنے اہل بیت میں زیادہ پیارا کون ہے؟فرمایا:''حسن اور حسین ''۔اور حضور دونوں صاحبزادوں کو حضرت زہرا سے بلواکر ''سینے سے لگالیتے ''اور ان کی خوشبو سونگھتے ،صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وعلیہم وبارک وسلم۔ حدیثِ ششم: امام ابوداؤد اپنی'' سنن ''میں حضرت اُسید بن حُضیر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے راوی :
بینما ھو یحدث القوم وکان فیہ مزاح بینما یضحکھم فطعنہ النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم في خاصرتہ بعود فقال: اصبرني قال: ''اصطبر'' قال: إن علیک قمیصا ولیس علي قمیص، فوضع النبي صلی اللہ تعالی علیہ وسلم عن قمیصہ فاحتضنہ
۱۔ سنن الترمذی،کتاب المناقب،باب مناقب الحسن والحسین بن علی رضی اللہ عنھم،ج ۵،ص۴۲۸،رقم الحدیث ۳۷۹۷،دارالفکر بیروت