Brailvi Books

دِيوانِ حماسه
8 - 324
مقدمہ
عربی زبان کی اہمیت و فضیلت:
    حضوراکرم نورمجسم رسول مکرم شاہ بنی آدم شافع امم شاہ جودوکرم ماحی کفر وظلم
 (فِدَاہُ رُوْحِیْ وَجَسَدِیْ )صَلَّی اﷲُ تَعَالَی عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ
نے فرمایا:
 ((اَحِبُّوا الْعَرَبَ لِثَلاثٍ: فَاِنِّیْ عَرَبِیٌّ وَکَلامُ اﷲِ عَرَبِیٌّ وَلِسَانُ اَہْلِ الْجَنَّۃِ عَرَبِیٌّ)
''عرب سے محبت کروتین وجوہات کی بناء پر:(1)میں عربی ہوں (2)کلام اﷲعربی ہے (3)جنت والوں کی زبان عربی ہے۔ (مجمع الزوائد 10/52) 

    عربی زبان اپنی جامعیت اور کثرت الفاظ کی بنیاد پر پوری دنیا کی زبانوں پر فائق ہے اور اس میں ایسی خوبیاں اور خصوصیات پائی جاتی ہیں جو اسے دیگر رائج زبانوں سے ممتاز کردیتی ہیں۔دنیا میں کوئی زبان ایسی نہیں جو اتناطویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی اپنی اصل حالت پر قائم رہی ہویہ صرف''عربی زبان'' کا اعجاز ہے کہ صدیاں گذرجانے کے بعد بھی یہ مِنْ وعَنْ اپنی حالت پر قائم ہے ۔یہی وجہ ہے کہ حضورِاکرم، نورِمجسم،رسولِ مکرم، شاہِ بنی آدم، شافعِ امم، شاہ جودوکرم، ماحیئ کفر وظلم
 (فِدَاہُ رُوْحِیْ وَجَسَدِیْ)صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَسَلَّمَ
کے ارشادات و فرمودات سمجھنے میں کوئی دقت پیش نہیں آتی۔عالم کی دوسری زبانیں اس خصوصیت سے عاری ہیں۔

    عربی زبان کی خصوصیات میں سے اس کے الفاظ کی کثرت، معانی کی جامعیت،فصاحت وبلاغت کا کمال،الفاظ کی خوبصورتی وجمال،دلکش اور متنوع ضرب الامثال ، شعروادب کے دلربااور دل نواز نمونے اور خطابت وتقریر کے عظیم شہ پارے اور محاورات واصطلاحات کی بہتات ہے ۔اس میں دلکشی بھی ہے ،چاشنی بھی ،حسن بھی ہے جمال بھی،نوربھی ہے سروربھی، مسکراہٹ کے نغمے بھی ہیں اور آنسوؤں کے سمندربھی، نیز خداوند قدوس کی طرف سے اس لغت عربی کی حفاظت کا خاص اہتمام ہے ۔

    عربی زبان کے انہی خصائص وشمائل اور فضائل وکمالات کی وجہ سے آخری آسمانی کتاب کے لئے بھی اس زبان کا انتخاب کیاگیااوراسے
 ( اِنَّاۤ اَنۡزَلْنٰہُ قُرْءٰنًا عَرَبِیًّا لَّعَلَّکُمْ تَعْقِلُوۡنَ )(12/2)
کی سند عظیم عطاکی گئی؛کیونکہ اس بے مثل کتاب کے لئے ایسی زبان ہی مناسب تھی جو نہایت شاندار اور بے مثال ہو اور جس طرح اس کتاب کے مضامین کا مقابلہ کوئی کلام نہیں کرسکتااسی طرح اس کی زبان بھی ناقابل مقابلہ ہو۔حق تعالی نے اپنے آخری نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کوبھی جزیرہ عرب میں پیدافرمایااور افصح العرب کا اعزاز بخشااور انہیں ایسے زمانے میں مبعوث فرمایاجس میں زبان دانی کا زوروشور اورچرچاتھا، بڑے بڑے فصحاء
بِسْمِ اللہِ الرَحْمٰنِ الرَحِیْمِ

    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الرَحْمٰنِ الَّذِيْ عَلَّمَنَا طُرُقَ الْبَیَانِ وَالصَلَاۃُ وَالسَلَامُ عَلَی مَنْ أَفْحَمَ مَنْ تَصَدَّی لِمُعَارَضَتِہِ مِنْ فُصَحَاءِ قَحْطَانَ وَبُلَغَاءِ عَدْنَانَ وَعَلَی آلِہِ وَصَحْبِہِ الَّذِیْنَ اضْمَحَلَّ بِھِمْ دُجَی الْبَاطِلِ وَلَمَعَ نُوْرُ الْاِیْقَانِ أَمَّا بَعْدُ۔
Flag Counter