ہیں:امرؤالقیس،ذبیانی،زہیربن ابی سُلمیٰ،اعشیٰ،عنترۃ العبسی، طرفہ بن العبد،عمرو بن کلثوم،حارث بن حِلِزَّہ،امیہ بن ابی الـصلت،تأبط شرا ۔اور شاعرات میں عاتکہ بنت عبدالمطلب،ام الصریح الکندیہ،زینب بنت الطثریہ، عمرہ الخشعمہ اورربطہ بنت عاصم۔
2۔۔۔۔۔۔عہدرسالت وخلافت راشدہ :یہ دورایک ہجری سے 41 ھ اور622 سے 661 ء تک ہے۔ اس دور کے مشہور شعراء یہ ہیں:حضرت علی ،حضرت حسان بن ثابت اور کعب بن زہیررضی اللہ تعالی عنہم۔
3۔۔۔۔۔۔عہد ِ بنی امیہ:یہ دور 41ہجری سے شروع ہو کر 132ھ 661ء تا750ء پر ختم ہوتا ہے۔ اس دور میں بے شمار شعراء گذرے ہیں جن میں سے چند کے اسماء یہ ہیں:عمر بن ابی ربیعہ، عبد اللہ قیس الرقیات ، جمیل بن عبد اللہ اخطل ، فرزدق ،جریر، کثیّر، غیلان بن عقبہ ،اعشلی ہمدان، لیلیٰ الاخیلیہ ،عبد اللہ بن المخارق، طرّماح بن حکیم اور الکمیت بن زید۔
4۔۔۔۔۔۔عہد ِ بنی عباس : یہ دور 132ہجری سے شروع ہوکر656ھ، 750 تا1258ء پر ختم ہوتاہے۔ اس دور میں بھی بڑے بڑے شعرا ء پیدا ہوئے چند کے اسماء درج ذیل ہیں:بشّار ، عبداللہ بن طاہر،سعید بن حمید،حسین بن ضحاک ،بحتری،ابن المعتز، ابن خفاجہ ،ابوالعتاہیہ اور الطغرائی۔
5۔۔۔۔۔۔ عہدترکی:یہ دور 656ہجری سے شروع ہوکر 1220ھ ،1258تا1798ء پر ختم ہوتاہے۔ اس دور میں بہت سے شعراء ظاہر ہوئے ۔ چند مشہور شعراء یہ ہیں: امام بوصیری (صاحب ِ قصیدہ بردہ شریف)، جمال الدین ابن نباتہ، شہاب الدین ، الشاب الظریف، ابوبکر بن حجۃ صفی الدین الحلِّی، فخر الدین بن مکانس اور ابن معتوق الموسوی ۔
6۔۔۔۔۔۔ عہد ِ جدید :یہ دور 1220ہجری اور1798ء سے اب تک جاری ہے۔اس دور کے چند شعراء یہ ہیں:اسماعیل پاشا، محمود سامی پاشاالبارودی، اسماعیل صبری،احمد شوقی شاعر ِنیل حافظ محمد ابراہیم،عباس محمودالعقاد مازنی ،محمد الاسمر، ناصیف الیاز جی ، ایلیاء ابو ماضی ،جبران خلیل جبران، میخائیل نعیمہ ، الیاس ابو شبکہ۔
چونکہ فصحاء بلغاء کے کلام اور خاص طور پر عرب کے اشعار میں استعارات کا بہت زیادہ استعمال ہوتاہے اس لیے استعارہ کی تعریف اور اس کی اقسام کا مختصربیان پیش کیا جارہاہے جو نہ صرف عربی اشعارکی فصاحت وبلاغت سمجھنے میں ممدومعاون ہوگابلکہ تمام علوم میں کار آمدہوگااور طلبہ کو استعارات وکنایات سمجھنے میں آسانی ہوگی اور وہ عربی کتب سے کما حقہ مستفیض ہوکر علم کے موتی بکھیرسکیں گے ۔