۱۴۲۶ھ ملتان شریف میں ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ میں ڈاکہ لوٹ مار قتل و پولیس مقابلہ کے متعدد واقعات میں ملوث تھا ، گرفتار ہوکر گجرات جیل میں پابندِ سلاسل ہوا جیل کے اندر مبلغِ دعوتِ اسلامی نے مجھ پر انفرادی کوشش فرمائی اور میں نے رہائی پانے پر مدنی قافلے میں سفر کرنے کی نیت کی ۔ الحمد للہ (عزوجل )آہستہ آہستہ میری رہائی کی ترکیب ہوتی گئی ، رہا ہونے پر میں نے مدنی قافلے کی سعادت حاصل کی اورہفتہ وار اجتماع میں پابندی سے شرکت کررہا ہوں ۔ آج پہلی بار بین الاقوامی اجتماع میں شرکت کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہوں میں امیر اہلسنت قبلہ حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری (دامت برکاتھم العالیہ )کا مرید ہونا چاہتا ہوں ، تربیتی کورس کرنے کی نیت بھی کرتا ہوں (الحمد للہ عزوجل نوجوان کو ہاتھو ں ہاتھ وکیل عطار کے ذریعے شیخِ طریقت (دامت برکاتھم العالیہ )کا مرید بنایا گیا) آج یہی نوجوان دوسروں کو مدنی قافلے میں سفر کی دعوت دینے میں مصروفِ عمل ہے۔