Brailvi Books

دعوت اسلامی کی جیل خانہ جات میں خدمات
10 - 24
کچھ اور تھا! چہرے پر ایک مٹّھی داڑھی مبارَک ، سر پر عمامہ شریف کا تاج، پیشانی سجدوں کے اثر سے نورانی ، نظر حیا سے جھکی ہوئی اور رخساروں پر خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ سے زَردی چھائی ہوئی تھی۔ اُس نے رو رو کر تمام گھر والوں اور محلّہ داروں سے اپنے کرتُوتَوں کی مُعافی مانگی اور بتایا کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَل َّمجھے جَیل میں تبلیغِ قراٰن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول مُیَسَّر آ گیا، جس کے سبب مجھے نیکیوں اور سنَّتوں سے مَحَبَّت اور گناہوں سے نفرت کاجذبہ مل گیا۔ اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اب میں کسی پر ظُلْم نہیں کروں گا، چوری نہیں کروں گا، ڈاکہ نہیں ماروں گا،دَہشت گردی نہیں کروں گا، ماں باپ کا دِل نہیں دکھاؤں گا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرا بیٹا باجماعت نَماز ادا کرتا ہے، نوافِل کی کثرت کرتا ہے،فَجر کے وَقت صدائے مدینہ لگاتے ہوئے سوئے ہوئے مسلمانوں کو نَماز کیلئے جگاتا ہے۔ مسجِد اور گھر میں درسِ فیضانِ سنَّت دیتا ہے ، گزَشتہ زندگی پر نادِم ہے، خوفِ خدا و عشقِ مصطَفٰے عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں گرِیہ وزاری کرتا ہے ، میں دعوتِ اسلامی والوں کا تہہ دِل سے شکر گزار ہوں کہ اُنہوں نے میرے بگڑے ہوئے بیٹے کو راہِ راسْتْ پر لگا