دعوت دی۔ پہلے پہل تو میں نے انکار کیا مگر ان کے نگاہیں جھکا کر گفتگو کرنے کے دلنشیں انداز سے میں متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا اور ہامی بھر لی۔ اجتماع میں شرکت کی۔ میں نے ایسا روحانی اجتماع پہلے کبھی نہ دیکھا تھا۔ مجھے بہت اطمینان وسکون نصیب ہوا مگر افسوس میری آنکھوں سے غفلت کی پٹی نہ اتر سکی۔ شعبان ا لمعظم کے آتے ہی اس عاشقِ رسول نے مجھے شبِ برأت کے اجتماع کی دعوت دینا شروع کر دی۔ میں ان کے اخلاق و کردار اور میٹھی گفتار سے تو پہلے ہی متأثر تھا چنانچہ دعوتِ اسلامی کے شبِ برأت کے اجتماع میں بھی شریک ہو گیا۔ اجتماع میں ہونے والے سنّتوں بھرے بیان نے میرے بدن پر لرزہ طاری کر دیا گناہوں کی ہولناک سزاؤں کا منظر میری نگاہوں میں گھومنے لگا۔ اجتماع کے اختتام پر ہونے والی رِقت انگیز دُعا کے دوران شرکا ء کی آہ و زاری نے میرے دل پر پڑے گناہوں کے کثیف پردوں کو چاک کر دیا مجھے کیا معلوم تھا کہ اپنے گناہوں کا اقرار کرکے اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے بخشش و مغفرت کا سوال کرنے والے ایسی گریہ زاری کرتے ہیں کہ پتھر دل کو بھی رونا آ جائے مجھ پر بھی رحمتِ خداوندی کی برسات ہوئی اور آنکھوں سے پشیمانی کے آنسو رَواں ہو گئے۔ میں نے اپنے تمام گناہوں سے توبہ کر لی یہ میری زندگی کی پہلی دعا تھی جس میں مجھے لگا کہ جیسے دل سے گناہوں کا سارا میل کچیل اور غبار اتر گیا ہے