لئے جو چندے وُصُول ہوتے ہیں یہ محض صَدَقہ ہیں یا وَقف بھی کہے جا سکتے ہیں؟ الجواب: عُمُوماًیہ چندے صَدَقۂ نافِلہ ہوتے ہیں ان کو وَقف نہیں کہا جاسکتا کہ وَقف کے لئے یہ ضَرور ہے کہ اصل حَبس(محفوظ) کر کے اس کے مَنافِع کام میں صَرف کئے جائیں ۔ جس کے لئے وَقف ہو ،نہ یہ کہ خود اصل ہی کو خرچ کر دیا جائے ۔ یہ چندے جس خاص غَرَض کے لئے کئے گئے ہیں اس کے غیر میں صَرف نہیں کئے جا سکتے ۔ اگر وہ غرض پوری ہو چکی ہو تو جس نے دیئے ہیں اس کو واپَس کئے جائیں ۔ یا اس کی اجازت سے دوسرے کام میں خرچ کریں ۔ بِغیر اجازت خرچ کرنا ناجائز ہے۔