چُھوہاروں سے، یہاں تک فرمایا، اگرچِہ آدھا چُھوہارا۔''اِس ارشادِ گرامی(یعنی چندہ دینے کی ترغیب)کو سن کر ایک انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ روپیوں کاتَھیلا اُٹھالائے جس کے اُٹھا نے میں اُن کے ہاتھ تھک گئے ، پھر لوگ پے در پے صَدَقات لانے لگے ،یہاں تک کہ دو2 اَنبار(دو2 ڈھیر) کھانے اور کپڑے کے ہوگئے، یہاں تک کہ میں نے دیکھا کہ رسولُ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا چہرۂ انور خوشی کے باعِث کُندَن (یعنی خالص سونے) کی طرح دَمکنے لگا اور ارشادفرمایا : ''جو شخص اسلام میں کوئی اچھّی راہ نکالے اس کیلئے اُس کا ثواب ہے اور اُسکے بعد جتنے لوگ اُ س راہ پر عمل کریں گے سب کا ثواب اس (اچّھی راہ نکالنے والے) کیلئے ہے بِغیر اس کے کہ اُن ( عمل کرنے والوں)کے ثوابوں میں کچھ کمی ہو ۔''