Brailvi Books

چندے کے بارے میں سوال وجواب
15 - 84
''جَیشِ عُسْرَت'' (یعنی غَزوۂ تَبوک )کی تیّاری کیلئے ترغیب ارشاد فرما رہے تھے ۔ حضرتِ سیِّدُنا عُثمان بنِ عَفّان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اُٹھ کر عرض کی : یا رسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پالان اور دیگر مُتَعَلِّقَہ سامان سَمیت سو100 اُونٹ میرے ذِمّے ہیں۔ حُضورسراپا نور، فیض گَنجور،شاہِ غَیُور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ ٖوسلَّم نے صَحابۂ  کرام علیھم الرضوان سے پھرتَرغِیباً فرمایا: تو حضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ دوبارہ کھڑے ہوئے اور عرض کی:یا رسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! میں تمام سامان سَمیت دو سو200 اُونٹ حاضِر کرنے کی ذِمّہ داری لیتا ہوں ۔دو2 جہاں کے سلطان ، سرورِ ذیشان ، محبوبِ رَحمٰن عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صَحابۂ  کرام علیھم الرضوان سے پھرتَرغیباً ارشادفرمایا تو حضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی :یا رسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں مع سامان تین سو300 اُونٹ اپنے ذمّے قَبول کرتا ہوں۔

    راوی فرماتے ہیں : ميں نے دیکھا کہ حُضورِ انور ، مدینے کے تاجور ، شافِعِ مَحشر،باِذنِ ربِّ اکبر غیبوں سے باخبر، محبوبِ داوَرعَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے یہ سن کر مِنبرِ مُنَوَّر سے نیچے تشریف لاکر دومرتبہ فرمایا:'' آج سے عثمان( رضی اللہ تعالیٰ عنہ)جوکچھ کرے اس پر مُواخَذَہ (یعنی پوچھ گچھ) نہیں۔''
                (سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج5 ص391 حديث 3720)
Flag Counter