Brailvi Books

چندے کے بارے میں سوال وجواب
12 - 84
جواب:مسلمان کی تَحقیر یا اُس کا مذاق اُڑانا اور دل دُکھانا حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔بَحروبَر کے بادشاہ ، دو عا لم کے شَہَنْشاہ ، صاحِبِ مَجدو جاہ، اُمّت کے خیر خواہ، آمِنہ کے مہر و ماہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم و رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا فرمانِ عبرت نشان ہے:
مَنْ اٰذَی مُسْلِمًا فَقَدْاٰذَانِیْ وَمَنْ اٰذَانِیْ فَقَدْاٰذَی اللہ۔
یعنی جس نے (بِلاوجہ ِشَرعی ) کسی مسلمان کو اِیذاء دی اُس نے مجھے اِیذاء دی اور جس نے مجھے اِیذاء دی اُس نے اللہ عزوجل کو اِیذاء دی ۔ ''
         (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطَّبَرَانِی ج 2ص 386 حديث 3607)
بدترین سُود مسلمان کی آبروریزی
    سرکارِ والا تبار، بِاِذنِ پروَردگاردو جہاں کے مالِک ومختار، شَہَنْشاہِ اَبرارعزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ گوہر بار ہے: ''بدترین سُود مسلمان کی آبرو میں ناحق دست درازی ہے۔''
             (سُنَنُ اَ بِی دَاو،د ج4ص353حديث 4876 )
مسلمان کی آبرو اُس کے مال سے اَہَم ہے
     مُحَقِّق عَلَی الِاْطلاق ، خاتمُ المُحَدِّثین ، حضرتِ علامہ شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّث دِہلوی علیہ رحمۃ اللہ القوی اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : اس(یعنی مسلمان کی عزّت میں ناحق دست اندازی) سے مُراد
Flag Counter