تلاوت میں مشغول ہو گیا۔اس دوران میں نے والد محترم کے چہرے پر نظر ڈالی تو حیرت سے میری آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئی کہ نہ صرف والد صاحب کا چہرہ چمک رہا تھا بلکہ ان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ بھی سجی ہوئی تھی۔میں نے یہ منظر گھر کے دیگر افراد کو بھی دکھایا تو وہ بھی حیران ہو گئے۔ تلاوتِ قراٰن اور دیگر ذکر و اذکار میں رات گزر گئی،صبح نمازِ فجر ادا کرنے کے بعد میں نے خود والدصاحب کو غسل دیا اور نمازِ جنازہ پڑھائی۔کثیر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی اور تد فین تک ساتھ رہے۔ انتقال کے کچھ عرصے بعد ہماری ایک عزیزہ نے بتایا کہ آپ کے والد صاحب انتہائی خوش و خُرم حالت میں میرے خواب میں تشریف لائے کیا دیکھتی ہوں کہ وہ ایک حسین و جمیل باغ میں موجود ہیں اور فرما رہے ہیں کہ میں یہاں بہت سکون میں ہوں۔ اسی طرح ایک اور عزیز نے بتایا کہ میں نے آپ کے والد صاحب کو خواب میں بیتُ اللہ شریف میں دیکھا ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج جب کسی کے ہاں انتقال ہوجاتا ہے تو بد قسمتی سے مسلمانوں کی بڑی تعدا د ایک تو پہلے ہی نماز نہیں پڑھتی اور جو پڑھتے ہیں ان میں سے بھی کئی ایسے وقت نمازوں کے معاملے میں غفلت کا شکا ر ہوجاتے ہیں لیکن جنہیں دعوتِ اسلامی کا مشکبارمدنی ماحول میسر ہوتا ہے وہ نمازوں کا نہ صرف خود اہتمام کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی نمازیں پڑھنے کی