دُرُوْدِ پاک کی فضیلت
شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالیَہ اپنی مایہ ناز تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘ کے صَفْحَہ 845 پر بحوالہ ترمذی شریف دُرودِپاک کی فضیلت نقل فرماتے ہیں : اللہ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبُوب ، دانائے غُیُوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ تَقَرُّب نشان ہے: ’’بے شک بروز قیامت لوگوں میں سے میرے قریب تر وہ ہو گا جو مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجے۔‘‘
(ترمذی ،۲/ ۲۷، حدیث:۴۸۴)
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۱}کینسر کا علاج
ٍ بابُ الاسلام (سندھ) ضلع ٹھٹھہ کے شہر میر پور ساکرو میں دعوتِ اسلامی کی مجلس مکتوبات و تعویذات عطاریہ کے تحت ’’خاتونِ جنّت مسجد‘‘ میں لگائے جانے والے بستے کے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ ربیع الاوّل شریف ۱۴۳۲ھ میں بستے پر بوہارو شہر کے ایک گوٹھ مولوی احمدجت