Brailvi Books

کینسرکا علاج
3 - 32
 باب فی تعظیم القرآن، فصل فی فضائل السور و الآیات، ۲/۴۴۹،حدیث: ۲۳۶۷)
	مُحَدِّثِینِکرام نے قراٰنِ مجید کی آیات بیماروں پر پڑھ کر دم کرنے کی بھی کئی روایات نقل فرمائی ہیں چنانچہ حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعالٰی عَنہا بیان فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَ سَلَّم کے اہل میں سے کوئی بیمار ہوتا تو آپ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلیہ واٰلہٖ وَ سَلَّماس پر قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ٭اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ ٭ پڑھ کر دم فرماتے۔ (مسلم،کتاب السلام،باب رقیۃ المریض بالمعوذات والنفث، ص ۱۲۰۵، حدیث:۲۱۹۲)
	حضرت سیِّدُنا ابو سعید خُدری رَضِیَ اللہُ تعالٰی عَنہ بیان فرماتے ہیں :  ایک بار چند صحابۂ کرام عَلَیھِمُ الرِّضوَان سفر میں تھے، ان کا گزر عربوں کے ایک قبیلہ کے پاس سے ہوا، صحابۂ کرام عَلَیھِمُ الرِّضوَان نے ان سے مہمان نوازی کا مطالبہ کیا تو انہوں نے انکار کر دیا۔ اس قبیلے کے سردار کو بچھو نے ڈس لیا تھا ، قبیلے والوں نے اس کی صحت کے لیے بڑے جتن کیے لیکن کسی چیز سے فائدہ نہ ہوا، پھر ان میں سے کسی نے کہا:تم اس (صحابۂ کرام کی)جماعت کے پاس جاؤ ، ہو سکتا ہے ان کے پاس کوئی نفع بخش چیز ہو۔ وہ صحابۂ کرام عَلَیھِمُ الرِّضوَان  کے پاس آئے اور عرض کرنے لگے :ہمارے سردار کو بچھو نے ڈس لیا ہے ، ہم نے اس صحتیابی کے لیے ہر قسم کی کوشش کر لی ہے مگر کسی چیز سے فائدہ نہیں ہوا، کیا آپ میں سے کسی کے پاس کوئی ایسی چیز ہے؟ ایک صحابی رَضِیَ اللہ تَعالٰی عَنہ نے فرمایا: ہاں اللہ کی قسم میں دم کرتا ہوں ، لیکن ہم نے تم سے مہمانی طلب کی تو تم نے انکار کر دیا تھا ،لہٰذا اب میں اس وقت