Brailvi Books

کینسرکا علاج
25 - 32
 تھا۔ دوائی کھانے سے عارضی طور پر تو کچھ افاقہ ہوتا مگر جوں ہی دوا کا اثر زائل ہوتا درد دوبارہ لو ٹ آتا۔ اسی کرب واضطراب میں زندگی کے شب و روز بسر ہورہے تھے۔ آخر کار اس موذی مرض سے نجات کی صورت یوں بنی کہ ایک اسلامی بھائی کی انفرادی کوشش سے میں تربیّتی کو رس کے سلسلے میں دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ سکھر(باب الاسلام سندھ) آیااوریہاں تعویذاتِ عطاریہ کے بستے پر موجود اسلامی بھائی کو اپنی کمر درد کی بابت بتایا۔ انہوں نے شفقت فر ماتے ہوئے باندھنے کے لئے دم کی ہوئی ڈوریاں دیں ۔ میں نے وہ ڈوریا ں کمر پر تو کیا باندھیں میرے کمر درد میں نمایاں طور پر کمی آنے لگی اور حیرت انگیز طور پر میر اوہ درد جو ڈاکٹروں اور حکیموں کی تجویز کر دہ ادویات سے نہ ختم ہو سکا تھا تعویذاتِ عطاریہ کے بستے سے حاصل کی ہوئی ڈوریوں سے کچھ ہی دنوں میں رخصت ہو گیا۔ 
 اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِا ہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب				 ! صَلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد

{۱۰}بارہ سال پرانا دمے کا مرض جاتا رہا
	ایک اسلامی بھائی کے بیان کا لُب لُباب ہے کہ میرے بچوں کی امی تقریباً بارہ سال سے دمے کے موذی مرض میں مبتلا تھیں ۔ بہت علاج کرایا مگر