Brailvi Books

کینسرکا علاج
17 - 32
کرنے والوں )سے رجوع کیا ، بڑے بڑے ڈاکٹروں اور حکیموں کو دکھایا مگرکوئی دوا کارگر ثابت نہ ہو سکی اور میری حالت دن بدن بگڑتی ہی چلی گئی۔ میں نے لوگوں کے کہنے پر روحانی علاج کا سہارا لیا اور عاملوں کے پیچھے مارا مارا پھرتا رہا۔ ان کے دیئے گئے تعویذات استعمال کئے اور ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں روپے اس علاج میں صَرف کر دئیے مگر وقت کی بربادی اور پیسوں کے ضِیاع کے سوا کچھ ہا تھ نہ آیا۔ آٹھ سے دس سال کا طویل عرصہ اسی اَذِیَّت میں گزر گیا لیکن اس تکلیف سے نجات کی کوئی صورت نہ بن سکی ۔ کہتے ہیں کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ  کی رحمت سے ناامید نہیں ہونا چاہئے اسکی رحمت بہت بڑی ہے جب وہ نوازنے پر آتا ہے تو خود ہی اسباب بھی مہیا فرما دیتا ہے ۔ اس مدتِ مَدِید (لمبی مدت) کے بعد مجھ پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کا کرم ہوا اور اس تکلیف سے نجات کی راہ کچھ اس طرح بنی کہ میرے بچوں کے ماموں (جو کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہیں ) نے ایک دن  تعویذاتِ عطاریہ کا مشورہ دیا جو دُکھی مسلمانوں کی خیرخواہی کے جذبے کے تحت فِیْ سَبِیْلِ اللہ (مفت)دئیے جاتے ہیں جن کی برکت سے اَلحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ بے شمار افراد کی اُمیدیں بر آئی ہیں ۔ پہلے پہل تو میں نے ان کی دعوت کو نظر انداز کیا کیونکہ میں پہلے ہی عاملوں سے بیزار ہو چکا تھا مگر ان کے اصرار پر آخر کارمیں