Brailvi Books

بے قصور کی مدد
8 - 33
بعدمیں نے وُضو کیا اور دو رکعت نفل ادا کرکے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ ميں رورو کر دُعاکی اوراپنے پیرومرشدشیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت،بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِری رَضَوی دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کا تصوّر باندھ کر اُن کی بارگاہ میں بے تابانہ يوں اِسْتِغَاثَہ پیش کیا''حضور! آپ کا مرید سخت مشکل میں ہے ،نہ جانے یہ پولیس والے مجھ سے کیاسلوک کریں گے۔ '' ميں آنکھيں بند کئے استغاثے میں مشغول تھا کہ اچانک کسی نے میرے کندھے پرہاتھ رکھا۔میں سمجھا کہ شاید وہ پولیس والے آگئے ہیں ،اب میری خیر نہیں۔ میں نے ڈرتے ڈرتے آنکھیں کھولیں تو دیکھا کہ ایک نُورسارے کمرے میں پھیلا ہواہے۔جب میں نے پیچھے مڑ کر اپنے کندھے پر ہاتھ رکھنے والے کو دیکھنا چاہا تو میری حیرت کی انتہانہ رہی کہ میرے سامنے میرے پیر و مرشد، شیخِ طریقت، امیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ تشریف فرماتھے۔ میں بے اختیارروتے ہوئے قدموں میں گرپڑا۔ آپ دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ نے شفقت فرماتے ہوئے مجھے اپنے سینے سے لگالیا اوردِلاسا دیتے ہوئے کچھ یوں ارشادفرمایا :'' بیٹا گھبراؤ مت، ان شاء اللہ عَزَّوَجَلَّ کچھ نہیں ہوگا ،سب بہتر ہوجائے گا مگرکچھ وقت لگے گا،صبر کیجئے ۔'' جاتے وقت ایک وِرْدپڑھنے کاکہا اورتسلی دیتے ہوئے تشریف لے گئے۔