Brailvi Books

بے قصور کی مدد
29 - 33
 (11) بند آواز کھل گئی
     جَڑانوالہ(پنجاب ،پاکستان)کے ایک مَدنی اسلامی بھائی کا حلفیہ بیان کچھ یوں ہے کہ ایک دن اچانک میری آواز بند ہوگئی جس کی وجہ سے بولناتودرکنار رونے کی آواز بھی نہیں نکلتی تھی۔میں ایک گونگے شخص کی طرح ہوکررہ گیا۔ مرکزالاولیاء (لاہور) اور دیگر شہروں میں بڑے بڑے ڈاکٹروں کو دکھایامگر میرا مرض کسی کی سمجھ میں نہ آیا۔ ڈاکٹرمختلف دوائیں دیتے اورکچھ دن بعدجواب دے دیتے۔ آوازبندہونے کے 13 ویں دن میں نے ایک دستی مکتوب اپنے پیرومرشد پندرھویں صدی ہجری کی عظیم علمی ورُوحانی شخصیت شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت ،بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطار قادِری رَضَوی دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کی بارگاہ میں بھیجا۔جس میں اپنی بیماری کا حال لکھ کر نظرِ کرم کی درخواست کی گئی تھی ۔ غالباًبدھ کے روزمکتوب شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کی بارگاہ میں پہنچ گیا۔جمعرات کومیں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وارسنّتوں بھرے اجتماع میں حاضر ہوا ۔بعدِ اجتماع ایک اسلامی بھائی سے ملاقات کے دوران مجھے اپنے دل میں تھوڑا درد محسوس ہوا تومیں ایک کونے میں جاکر بیٹھ گیا۔اچانک میں نے دیکھا کہ میرے سامنے شیخِ طریقت ،امیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ تشریف فرماہیں ،آپ
Flag Counter