چہرے والے بزرگ مسکراتے ہوئے فرما رہے ہیں''دیوانو ! کہاں جارہے ہو! میں تمہیں دیکھ رہا ہوں۔ ' ' حالانکہ ان دنوں شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت د َامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ مرکز الاولیا(لاہور) میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کام کے لئے قیام پذیر تھے۔ جب مَدَنی قافلہ واپس دیارِ داتاگنج بخش رحمۃاﷲعلیہ پہنچا اور شرکائے قافلہ شیخِ طریقت، امیرِاَہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُُ العالیہ کی بارگاہ میں ملاقات کے لئے حاضر ہوئے تووہ اسلامی بھائی روتے ہوئے یہ کہہ کر امیرِ ِاَہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کے قدموں میں گر پڑے کہ یہی تو وہ بزرگ ہیں، جن کاجلوہ مجھے بیداری کے عالم میں گلگت کے پہاڑوں میں دکھایا گیاتھا۔''
اللہ عَزّ وَجَلَّ کی امیرِ اَہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو