Brailvi Books

بُری سنگت کا وبال
3 - 32
میں گھر میں داخل ہوتا کہ ہمارے سروں پر ایک گناہوں کی بھاری بھرکم گٹھڑی ہوتی۔ میرے قلب پر ایک عجب بے سکونی طاری ہوتی، اسی حالت میں غفلت کی چادر اوڑھ کر سوجاتا آنکھ اس وقت کھلتی جب سورج بڑی آب و تاب سے چمک رہا ہوتا تھا یوں سب سے پہلے نماز فجر قضا کرنے کا کبیرہ گناہ میرے نامہ اعمال میں درج ہوتا، نجانے اب تک کتنی نمازیں قضاء کرنے کا وبال سر پر لیے ہوئے تھا مگر مجھے کوئی احساس نہ تھا۔ آخر دنیا میں جتنا بھی جی لوں بالآخرایک دن موت کا جام پینا پڑے گا، اپنے دوست احباب کو چھوڑ کر اندھیری قبر میں اتر نا پڑیگا اور اپنے برے اعمال کی سزا بھگتنی پڑے گی۔ قسمت اچھی تھی جواس پر فتن دور میں مسلمانوں کی قبر وآخرت کی تیاری کا ذہن دینے والی تبلیغ وقران وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کا مشکبار مدنی ماحول میسر آگیا۔ مدنی ماحول میں آنے کی سبیل کچھ یوں بنی کہ ایک دن حسب عادت بد گناہوں کے عادی دوست نمادشمنوں کے ساتھ بیٹھا ہواتھا ،دریں اثنا نمازِ مغرب کی اذانیں فضا میں گونجنے لگیں اور اللہ عَزَّوَجَلَّکے دربار سے ہر ایک منادی اس پاک ذات کی وحدانیت اور اس کے محبوب کی رسالت کی گواہی دینے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو فلاح و کامرانی کی دعوت دینے لگا۔ بہت سے مسلمان حکم الٰہی کی بجاآواری کے لیے جانبِ مسجد رواں دواں تھے مگر ہم تمام دوست نمازوں سے یکسر غافل ہوکر اپنی