دیتے انہیں صرف محسوس کیا جاسکتاہے ۔تقویٰ وپرہیز گاری پانے اور اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کو راضی کرنے کے لئے ہمیں ظاہر کے ساتھ ساتھ اپنا باطن بھی سُتھرا رکھنے کی ضرور کوشش کرنی چاہئے ۔بہت سارے باطِنی گناہوں میں سے ایک ’’ بُغْض وکینہ‘‘ بھی ہے۔ اس کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ کینہ کسے کہتے ہیں ؟ اس کے کیا نقصانات ہیں ؟ کونسا کینہ زیادہ بُرا ہے؟اس کا علاج کیونکر ہوسکتا ہے؟ کس سے کینہ رکھنا واجِب ہے؟ہمیں ایسا کیا کرنا چاہئے کہ کسی کے دل میں ہمارے لئے کینہ پیدا نہ ہو ؟ زیرِ نظر رسالہ جس کا نام شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری دامت برکاتہم العالیہ نے ’’بُغْض وکینہ ‘‘ رکھا ہے،اس رسالے میں کینے کے بارے میں اسی نوعیت کی معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،ضمناً بہت سے مدنی پھول بھی اپنی خوشبوئیں لُٹا رہے ہیں ۔اس رسالے کو خوب سمجھ کر کم از کم تین مرتبہ پڑھئے اور اپنی اصلاح کی کوشش میں مصروف ہوجائیے۔(شعبہ اصلاحی کتب مجلس المدینۃ العلمیۃ )
گناہوں نے کہیں کا بھی نہ چھوڑا کرم مجھ پر حبیبِ کِبرِیا ہو
گناہوں کی چُھٹے ہر ایک عادت سُدھر جاؤں کرم یامصطَفٰے ہو
(وسائل بخشش،ص۱۶۵)
مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد