آلُودہ ہوتا ہے ۔ذرا سوچئے ! اگر ہماری قبرمیں بھی اسی طرح سانپ بچھو آگئے توہمارا کیا بنے گا؟لہٰذا اس سے پہلے کہ سانسوں کا تسلسل ٹوٹ جائے اور توبہ کی مہلت بھی نہ ملے آئیے ! ہم بارگاہِ خداوندی میں اپنے گناہوں سے توبہ کرلیتے ہیں اور اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے مُناجات کرتے ہیں کہ
سانپ لپٹیں نہ میرے لاشے سے قبر میں کچھ نہ دے سزا یاربّ
نُورِ احمد سے قبر روشن ہو وَحشتِ قبر سے بچا یاربّ
(وسائل بخشش،ص۸۸)
ہم قَہرِ قَھّار اور غَضَبِ جبّار سے اُس کی پناہ کے طلبگار ہیں ۔
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
باطِنی گناہوں کا علاج بے حد ضروری ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!کچھ گناہوں کا تعلُّق ظاہر سے ہوتا ہے جیسے قتل، چوری، غیبت، رشوت،شراب نوشی اور کچھ کا باطن سے مثلاً حَسَد، تکبر،ریاکاری، بدگمانی ۔ بہرحال گناہ ظاہری ہوں یا باطِنی ! ان کا ارتکاب کرنے والا جہنم کے دردناک عذاب کا حقدار ہے،اس لئے دونوں قسم کے گناہوں سے بچنا ضروری ہے لیکن باطِنی گناہوں سے بچنا ظاہِری گناہوں کی نسبت زیادہ مشکل ہے کیونکہ ظاہری گناہ کو پہچاننا آسان جبکہ باطِنی گناہ کی شناخت اس وجہ سے دُشوار ہے کہ یہ سر کی آنکھوں سے دکھائی نہیں