کیونکہ مسلمانو ں کو توبھائی بھائی بن کررہنے کی تاکید کی گئی ہے چنانچہ
تم لوگ بھائی بھائی بن کر رہو
مدینے کے سلطان،رحمتِ عالمیان ، سَرْوَرِذیشانصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا:لَاتُحَاسِدوْا وَلَا تُبَاغِضُوْا وَلَا تُدَابِرُوْا وَکُوْنُوْا عِبَادَ اللہِ اِخْوَانًا یعنی آپس میں حَسَد نہ کرو، آپس میں بُغض وعَداوَت نہ رکھو، پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کی برائی بیان نہ کرو اوراے اللہعَزَّوَجَلَّکے بندو! بھائی بھائی ہو جاؤ۔
(صحیح البخاری،کتاب الادب،۴/۱۱۷،الحدیث:۶۰۶۶)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : یعنی بدگمانی ، حَسَد، بُغْض وغیرہ وہ چیزیں ہیں جن سے محبت ٹوٹتی ہے اور اسلامی بھائی چارہ محبت چاہتا ہے، لہٰذا یہ عُیُوب چھوڑو تاکہ بھائی بھائی بن جاؤ ۔(مراٰۃ المناجیح ، ۶/۶۰۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
مسلمان توایک دوسرے کے محافِظ ہوتے ہیں
نبی پاک ،صاحبِ لولاک صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اِنَّ الْمُؤْمِنَ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیَانِ یَشُدُّ بَعْضُہُ بَعْضًا یعنی: بیشک مؤمن کیلئے مؤمن مثل عمارت کے ہے جس کاایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔
(صحیح البخاری،کتاب الصلوۃ،باب تشبیک الاصابع فی المسجد وغیرہ ،۱/۱۸۱ ،الحدیث ۴۸۱)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد