قَبْلَکُمُ الْحَسَدُ وَالْبَغْضَاءُ ہِیَ الْحَالِقَۃُ لَا اَقُوْلُ تَحْلِقُ الشَّعْرَ وَلٰکِنْ تَحْلِقُ الدِّیْنَ تم میں پچھلی اُمّتوں کی بیماری حَسَد اور بُغْض سرایت کر گئی ، یہ مونڈ دینے والی ہے، میں نہیں کہتا کہ یہ بال مونڈتی ہے بلکہ یہ دین کو مونڈ دیتی ہے ۔
(سنن الترمذی،کتاب صفۃ القیٰمۃ،۴/۲۲۸،الحدیث:۲۵۱۸)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : اس طرح کہ دین و ایمان کو جڑ سے خَتم کردیتی ہے کبھی انسان بُغْض و حَسَد میں اسلام ہی چھوڑ دیتا ہے شیطان بھی انہیں دو بیماریوں کا مارا ہوا ہے۔(مراٰۃ المناجیح،۶/۶۱۵)
مسلماں ہے عطارؔ تیری عطا سے
ہو ایمان پر خاتِمہ یاالٰہی
(وسائل بخشش ص ۷۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
{6} دعا قبول نہیں ہوتی
حضرتِ سیِّدُنا فقیہ ابو اللَّیث سمر قندی علیہ رَحمَۃُ اللہِ القویفرماتے ہیں :تین اشخاص ایسے ہیں جن کی دعا قبول نہیں کی جاتی: (پہلا) حرام کھانے والا( دوسرا) کثرت سے غیبت کرنے والا اور( تیسرا)وہ شخص کہ جس کے دل میں اپنے مسلمان بھائیوں کا کینہ یا حَسَد موجود ہو ۔ ( درۃ الناصحین ص۷۰)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دعا اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے حاجات طَلَب کرنے