{4} جنت کی خوشبو بھی نہ پائے گا
حضرت سَیِّدُنافُضَیل بن عِیاض علیہ رحمۃاللہ الوھّاب نے خلیفہ ہارون رشید کو ایک مرتبہ نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:’’ اے حسین وجمیل چہرے والے! یاد رکھ! کل بروزِ ِقیامت اللہعَزَّوَجَلَّتجھ سے مخلوق کے بارے میں سوال کرے گا ۔اگر تو چاہتا ہے کہ تیرا یہ خو بصورت چہرہ جہنم کی آگ سے بچ جائے تو کبھی بھی صبح یاشام اس حال میں نہ کرناکہ تیرے دل میں کسی مسلمان کے متعلق کینہ یا عداوت ہو۔ بے شک رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:’’مَنْ اَصْبَحَ لَہُمْ غَاشًّا لَمْ یَرِحْ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ جس نے اس حال میں صبح کی کہ وہ کینہ پَرْوَرہے تو وہ جنت کی خوشبو نہ سونگھ سکے گا۔‘‘یہ سن کرخلیفہ ہارون رشید رونے لگے۔ (حلیۃ الاولیائ، ۸/۱۰۸، الحدیث۱۱۵۳۶)
عَفْو کر اور سدا کے لئے راضی ہوجا
گر کرم کر دے تو جنّت میں رہوں گا یاربّ!
(وسائل بخشش ص۹۱ )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
{5} ایمان برباد ہونے کا خطرہ
ایمان ایک اَنمول دولت ہے اور ایک مسلمان کے لئے ایمان کی سلامتی سے اہم کوئی شے نہیں ہوسکتی لیکن اگر وہ بُغْض و حَسَد میں مبتلا ہوجائے تو ایمان چھن جانے کا اندیشہ ہے ،چنانچہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے حبیب ، حبیبِ لبیب،طبیبوں کے طبیب صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :دَبَّ اِلَیْکُمْ دَاءُ الْأُمَمِ