Brailvi Books

بڈھا پجاری
8 - 32
 تَعظِیْماً
سے منیٰ شریف کو جاتے ہوئے بائیں طرف کو آتا ہے)قِیام فرماتے اوروہاں کئی کئی روز تک اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت میں مشغول رہتے ۔
اظہار نُبُوت
     شاہ مکہ المکرَّمہ ، سلطانِ مدینۃ المنورہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی عمر شریف جب چالیس سال کی ہوئی اُس وقت اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طر ف سے آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اظہار ِنُبُوَّت کی اجازت ملی۔ ورنہ سرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تو اس وقت بھی نبی تھے جبکہ ابھی حضرت سیِّدُنا آدم صَفِیُّ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی تخلیق(یعنی پیدائش) بھی نہ ہوئی تھی۔ چُنانچِہ نبیِّ محترم، نُورِ مُجَسَّم ، رسولِ مُحتَشَم ،شاہِ بنی آدم،صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت سراپا عظمت میں عرض کی گئی:
مَتٰی کُنْتَ نَبِیًّا
یعنی آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کب سے نبی ہیں؟ فرمایا :
وَاٰدمُ بَیْنَ الرُّوْحِ وَالجَسَد
یعنی (میں تو اس وقت بھی نبی تھاجبکہ ابھی ) آدم (علیہ السلام)روح اورجسم کے درمیان تھے۔
        (اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحاکِم ج۳ص۵۰۸حدیث۴۲۶۵دارالمعرفۃ بیروت)
Flag Counter